Tauseef Bareilvi

#

About Author

توصیف بریلوی/ توصیف خان (پ: ۱۹۹۱ئ) کا تعلق شہر بریلی ، صوبہ یو پی (ہندوستان ) سے ہے۔ انہوں نے بریلی کالج، بریلی سے ایم۔ اے۔ کی تعلیم حاصل کی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ، علی گڑھ سے’’انور خان کی ادبی خدمات کا تنقیدی جائزہ‘‘ موضوع پر انہوں نے اپنی ڈاکٹریٹ مکمل کی۔ حالیہ دنوں میں وہ اپنی تدریسی خدمات علی گڑھ ہی میں البرکات کالج آف گریجویٹ اسٹڈیز میں دے رہے ہیں۔ موصوف کا قلمی نام توصیف بریلوی ہے اور وہ اسی نام سے افسانے لکھتے ہیں جو ہندو پاک کے کئی مؤقر جرائد میں شائع ہو چکے ہیں۔ ۲۰۲۰ء میںان کا پہلا افسانوی مجموعہ’ ’ذہن زاد‘‘ ہندوستان میں منظر عام پر آ چکا ہے جو خاصہ مقبول ہوا بالخصوص نوجوانوں کے درمیان زیر بحث رہاہے۔ ان کے افسانوی مجموعہ ’’ ذہن زاد‘‘ کا دوسرا ایڈیشن پاکستان کے بے حد معروف مطبع ’’فکشن ہاؤس ( لاہور، کراچی اور حیدر آباد )‘‘سے عنقریب شائع ہونے والا ہے۔ علاوہ ازیںتوصیف کو ماحولیاتی ادب نیز ماحولیاتی تنقید سے بھی گہری دلچسپی ہے جس کے نتیجے میں ان کے مختلف مضامین دیکھنے کو ملتے ہیں جو ہند و پاک اور بانگلہ دیش کے مختلف جرائد میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔ بچوں کے لیے چھوٹی چھوٹی سبق آموزلکھتے ہیں اور بالخصوص بچوں میں فطرت سے لگاؤ پیدا کرنے کے لیے وہ کوشاں ہیں اور ان کا یہ جذبہ ان کی کہانیوں میں دیکھنے کو ملتا ہے۔ انہوں نے ہندی افسانوں کا اردو میں ترجمہ بھی کیا ہے۔خصوصی طور پر ڈاکٹر پشپتا اوستھی کے ہندی افسانوں کو ’’گوکھرو‘‘ کے عنوان سے اردو کے قالب میں ڈھالا ہے۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ’’سر سید ہال شمالی‘‘ کی ہال میگزین(۲۰۱۷ئ) کا خاص سالانہ شمارہ ’’نذر سر سید‘ ‘کے نام سے انہیں کی ادارت میں نکلاہے۔ ادبی لحاظ سے وہ خاصے سرگرم ہیں اور ادبی محفلوں، سیمیناروں اور کانفرنسوں میں شرکت کرتے رہتے ہیں۔